آج کے دور میں پوری دنیا میں آن لائن پیمنٹ کو ایک ملک سے دوسرے ملک ٹرانسفر کرنے کے لئے
اور آن لائن پیمنٹ کے لئے سب سے زیادہ دو کمپنیوں کا استعمال ہوتا ہے
ایک پے پال
اور دوسرا
پے اونیر
پاکستان میں لاکھوں لوگ آن لائن کاروبار کر رہے ہیں ان کے لئے باہر ممالک سے پیمنٹ حاصل کرنا
کافی مشکل رہتا ہے خاص کر ای کامرس اور فری لانسنگ کا کاروبار کرنے والے افراد کےلئے
پاکستان میں پے پال اس وقت بند ہے کوئی بھی آدمی پاکستان میں رہتے ہوئے پے پال کا استعمال نہیں
کر سکتا اگر کوئی کرتا ہے تو وہ غیر قانونی ہے
اگر پاکستان میں پے پال آجاتا ہے تو پاکستان کے فورن ریزروز یعنی ڈالر میں کافی اضافہ ہو سکتا ہے اس سے پاکستان کی اکانومی مضبوط ہو گئی
پاکستان میں پے پال نہ ہونے کی وجوہات
بتایا یہ جاتا ہےپاکستان میں پے پال نہ ہونے کی دو بڑی وجوہات ہیں
جب پےپال 2001میں پوری دنیا کے ممالک میں اپنی کمپنی کو رجسٹر کروا کر اپنے نیٹ ورک
کو بڑھا رہے تھے تو پے پال کمپنی پاکستان میں آئی اور اس وقت کے سٹیٹ بنک کے گورنر نے
پے پال کپمنی کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دے دی لیکن دو شرائط کے ساتھ
پہلی شرط
گورنر سٹیٹ بنک نے اس وقت کے لحاظ سے پاکستان کے لوگوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ایک قانون بنایا
اس قانون کے تحت کوئی بھی بنک پاکستان میں لوگوں سے پیسے نہیں لے سکتا برانچ نہیں
کھول سکتا = یعنی پاکستان مین کام نہیں کر سکتا
جب تک وہ بنک سٹیٹ بنک میں ایک مخصوص رقم جمع نہیں کروائے
مثال کے طور پر بنک 70 کروڑ روپے سیکورٹی کی مد میں سٹیٹ بنک میں رکھے پھر پاکستان میں برانچ کھول کر کاروبار شروع کرئے
دوسری شرط
جتنے پیسے بنک صبع سے شام تک پاکستان میں لوگوں سے جمع کرئے گا اس کا 45 فیصد رقم سٹیٹ بنک میں جمع کروانا ہو گا۔
اب پے پال جب پاکستان میں آیا تو پاکستان کے سٹیٹ بنک کے گورنر کی طرف سے یہ دو شرائط پیس کی گئی
اب ان دو شرائط کی وجہ سے پاکستان میں دوبارہ پے پال کمپنی نہیں آئی
یہ دو شرطیں پے پال کو منظور نہیں تھی کیوں کے سٹیٹ بنک نے یہ پولیسی بنک کے لئے بنائی تھی اسی پولیسی کو پے پال پر لاگو کر دیا گیا
فیڈرل منسٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا بیان
فیڈرل منسٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے جمرات کو اپنی پریس میں بتایا ہے کہ پے پال پاکستان میں منی لانڈرنگ کی وجہ سے نہیں آرہا
پے پال کپنی کے ساتھ بات ہو رہی ہے ان کے تحفظات کو دور کیا جا رہا ہے
یاد رہے
انڈیا سری لنکا ایران افغانستان میں پے پال موجود ہے لیکن پاکستان میں نہیں ہے