بھارت میں سکھوں کا کسان مارچ خالصتان تحریک میں تبدیل ہوگیا فسادات شروع 01

بھارت میں سکھوں کا کسان مارچ خالصتان تحریک میں تبدیل ہوگیا

بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کسانوں کے لئے ایک بل پاس کیا گیا ہے اس بل کی مخالفت انڈیا کی ان تمام ریاستوں میں کی جارہی ہے جو ریاستیں اناج اور دوسری کھانے والی اشیاء پیدا کرتی ہیں

بھارت کی ریاست پنجاب میں بھی اس بل کی مخالفت کی جارہی ہے ہزاروں سکھ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں بعض سکھوں کی طرف سے وزیراعظم نریندر مودی کو یہ دھمکی بھی دی گئی ہے

کہ اگر وزیراعظم نریندر مودی نے نے اس بل کو واپس نہ لیا تو وزیر اعظم نریندر مودی کو جان سے مار دیا جائے گا

اطلاعات کے مطابق پولیس کی جانب سے سکھوں کو دہلی کی طرف مارچ کرنے سے راستے میں روکا جا رہا ہے سکھوں کو ہزاروں کی تعداد میں گرفتار کیا جا چکا ہے ان میں بہت سی تعداد ان سکھ رہنماوں کی ہے جو کہ خالصتان تحریک کو پہلے دن سے پروموٹ کر رہے ہیں اب یہ تحریک کسان مارچ سے نکل کر خالصتان مارچ میں داخل ہوتی جا رہی ہے

جہاں انڈیا کو بہت سے چیلنج کا اس وقت سامنا ہے کرونا وائرس کی انڈیا میں صورتحال بہت زیادہ غمگین ہو چکی ہے اور دوسری طرف چائنہ کے ساتھ تعلقات میں مزید خرابی پیدہ ہو چکی ہے پاکستان کے ساتھ بھی حالیہ دنوں پر حالات بہت کشیدہ ہو چکے ہیں ایسے میں انڈیا کے اندر فسادات قتل و غارت مزید حالات کو بیگاڑ سکتے ہیں