ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ تو کو نامعلوم افراد نے شہید کردیا ہے ایرانی حکومت کی جانب سے اپنے ایٹمی سائنسدان کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے
محسن فخری زادہ ایران کی وزارت دفاع کی ریسرچ انویشن کے سربراہ تھے جو ایران کے بہترین ایٹمی سائنسدان تھے ن کا شمر ایران کے ایٹمی پروگرام کی بانیوں میں ہوتا ہے
ایران کے ایٹمی سائنسدان کے قتل کے بعد اقوام متحدہ نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور مزید کہا ہے کہ ایران تحمل کا مظاہرہ کریے کسی ایسی کاروائی سے گریز کرے جس سے حالات مزید کشیدہ ہوں
یاد رہے کہ امریکہ نے ایک روز قبل ہی مشرق وسطیٰ میں اپنا جنگی بحری جہاز تعینات کر دیا تھا اس بار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کو اس بات کا علم تھا کہ ایران میں یہ واقعہ ہونے والا ہے اور اس خطے میں جنگ کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے
یہ بات بھی آپ کو یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی آخری دنوں میں ایران اور امریکہ کے تعلقات میں مزید سختی نظر آئی جب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو امریکہ نے شہید کیا ایرانی حکومت کی جانب سے اپنے ایٹمی سائنسدان کے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل کے چند شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے جس سے مشرق وسطی میں جنگ کے حالات پیدا ہو سکتے ہیں