پاکستان اسٹیل ملزکے بند ہونے کے باوجود ملکی خزانے کو کروڑوں کا نقصان 01

پاکستان اسٹیل ملزکے بند ہونے کے باوجود ملکی خزانے کو کروڑوں کا نقصان

پاکستان اسٹیل ملز اسٹیل کی مصنوعات بنا کر فروخت کرتی تھی لیکن پچھلے چار سالوں سے پاکستان اسٹیل مل کو بند کر دیا گیا تھا

یہ مل بند ہونے کے باوجود اربوں روپےکے اخراجات کر رہی ہے گویا یہ ملز پاکستانی خزانے پر بوجھ ہے جولائی 1988 کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے نام سے اس کو بنایا گیا 2015 میں اس کے بند ہونے کے باوجود اس مل میں 64 روپے کا پانی استعمال ہوا ہے

اور اس کے علاوہ دیگر سازوسامان پر اٹھنے والے اخراجات 2017 کی رپورٹ کے مطابق 9 کروڑ 70 لاکھ تک جا پہنچے ہیں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین جن کی تعداد 4500 ہے

ان کو فارغ کردیا گیا تھا پاکستان کی رواں سال کی رپورٹ کو دیکھیں تو پاکستان کی سب سے بڑی اسٹیل مل کو جس طرح بےدردی سے لوٹا گیا ہے اس کی مثال پاکستان کی پوری تاریخ میں نہیں ملتی یہ مل واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کراچی سے پانی حاصل کرتی ہے اس کے علاوہ اسٹیل مل کے رہائشی علاقوں اسٹیل ٹاون گلشن جدیداور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں پانی مہیا کیا جاتا ہے